استاد کیسا ہونا چاہیے۔ سید عزیز الرحمان
استاد کیسا ہونا چاہیے
ہماری ہاں درس نظامی میں روایت یہ ہے کہ ہم اگر کسی کو چن کر کسی موضوع کے لئے استاد کی ذمے داری تفویض کرتے ہیں تو ایسے شخص کا انتخاب کرتے ہیں جو کتاب کو پوری دقت نظر کے ساتھ حل کر سکے،اور فاضل اساتذہ کرام بھی یہ اہتمام کرتے ہیں کہ اگر کسی ایک مقام پر کسی سبب سے حل کتاب میں کوئی پیش آجائے تو تب تک آگے نہیں بڑھتے جب تک کہ وہ مقام حل نہ کر لیا جائے۔ یہ کاوش اور ذوق یقینا قابل ستائش ہے، لیکن اب ہمیں اس طرف جانا ہوگا کہ اساتذہ کا انتخاب کرتے ہوئے کتاب سے زیادہ فن پر ان کی گرفت کو دیکھا جائے ۔اور اس مقصد کے لیے لیے عام سی کسوٹی یہ ہے کہ استاد کتاب سے ماورا ہو کر بھی فن پر گفتگو کرسکے، اور فن بیان کرسکے۔
کتاب کے ماتحت ہوکر جو کچھ بیان کیا جاتا ہے،اس میں زوائد کے شامل ہونے کی وجہ سے دقت یہ پیش آتی ہے کہ اصل فن پیچھے چلا جاتا ہے،اور کتاب کو زیادہ اہمیت حاصل ہوجاتی ہے۔ یہی سبب ہے کہ بہت سی صورتوں میں کتاب کا تقدس بھی فن سے زیادہ بڑھ جاتا ہے۔اور یہی وجہ ہے کہ نصاب میں ہر فن کی دقیق ترین کتابیں شامل کرنے کے باوجود طلبہ میں فن سے وابستگی روز بروز کمزور سے کمزور تر ہوتی چلی جارہی ہے۔
سید عزیز الرحمن